تعارف مدرسہ / About Madrasa
درسہ مفتاح العلوم راورکیلا کے تعلیمی شعبہ جات۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ناظرہ قرآن کریم .
تعلیم کا آغاز اوراس کی پہلی سیڑھی ناظرہ قرآن کریم ہے ۔ اس وجہ سے شعبہ ناظرہ اپنی نوعیت کا ایک اہم شعبہ ہے جامعہ کا یہ شعبہ پانچ سالہ نصاب پر مبنی ہے، اس شعبے میں مقامی بچوں کو قاعدہ، ناظرہ قرآن کریم اول تا آخر تجوید اور صحیح قراءت کے ساتھ پڑھایاجاتاہے،اس کے ساتھ ساتھ روزِ مرہ کی مسنون دعائیں، چالیس احادیثِ مبارکہ مع اردو ترجمہ ، بنیادی عقائد، شش کلمے ،طہارت،وضو،طریقۂ نماز،اور دیگر بنیادی مسائل اور اردو زبان سکھلائی جاتی ہے۔ یہ جامعہ کی خصوصیت ہے کہ ابتدائی تعلیم بھی قواعد تجوید کی رعایت کے ساتھ ہوتی ہے کہ بچے تجوید کے قواعد کی رعایت کے ساتھ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ اس شعبہ میں اسکول میں پڑھنے والے طلباء کے لیے یہ سہولت بھی موجود ہے کہ صبح اسکول جانے والے شام کو اور دوپہر میں اسکول جانے والے صبح کے اوقات میں تعلیم حاصل کرسکیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شعبۂ تحفیظ القرآن الکریم
مدرسہ کا ایک اہم شعبہ تحفیظ القرآن الکریم ہے جس میں بچوں کو ناظرہ کے بعد قرآن کریم حفظ کرایا جاتا ہے، جس میں ایک طالب علم اوسطا تین سال میں حفظ قرآن کی تکمیل کرلیتا ہے،طالب علم کو حفظ قرآن کے ساتھ ساتھ تجوید، دینیات، خوش نویسی، اور عصری علوم وغیرہ بھی سکھائے جاتے ہیں، اب تک اس شعبے سے سینکڑوں کی تعداد میں حفاظ کرام حفظ قرآن کی سعادت حاصل کر چکے ہیں اور یہ سلسلہ بحمده تعالی جاری و ساری ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شعبۂ تجوید و قراءت :
اس شعبہ میں تجوید وقرأت کا کورس کرایا جاتا ہے اس کے لئے باضابطہ نصاب مقرر ہے جس کے تحت قراءت حفص ، قراءت سبعہ وغیرہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔ اس شعبے میں طلبہ کو قواعد کی عملی مشق، حسن قرأت ، حدر و ترتیل میں تلاوت کا سلیقہ اور فن تجوید میں لکھی گئی کتب تفصیل سے پڑھائی جاتی ہیں اور انفرادی و مجموعی مشق بھی کرایا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شعبۂ درس نظامی
شعبہ درس نظامی میں جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے نصاب کے مطابق عالم کورس کرایا جاتا ہے۔ جس میں فارسی، عربی، نحو و صرف،عربی ادب وانشاء قرآن و اصول قرآن، حدیث و اصول حدیث، تفسیر و اصول تفسیر، فقہ و اصول فقہ، میراث، منطق و فلسفہ وغیرہ پر مشتمل کتابیں پڑھائی جاتی ہیں۔ عصری تقاضوں کے مد نظر اس نصاب میں ہندی انگلش حساب اور کمپیوٹر کی بھی تعلیم دی جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خوشنویسی:
مدرسے میں طلباء کے لیے خوشخطی سکھانے کا بھی انتظام ہے ، جس کے لیے باقاعدہ خوش نویس استاد مقرر ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مطالعہ اور تکرار:
ہرسبق سے متعلق دو کام طلبہ کے لئے لازمی ہیں۔ ایک اگلے دن کے سبق کے لئے کتاب کا مطالعہ، تاکہ طالب علم کا ذہن سبق کے لئے تیار ہوجائے اور وہ بصیرت اور تیقظ کے ساتھ استاذ کے سامنے سبق سمجھ سکے۔ دوسرا کام پڑھے ہوئے سبق کا تکرار کرنا ہے۔ ’’تکرار‘‘ مدارس کی ایک اصطلاح ہے، طلبہ استاذ سے سبق پڑھنے کے بعد عموماً رات کے اوقات میں چھوٹے چھوٹے حلقوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔ طلبہ میں سے ایک طالب علم پڑھے ہوئے سبق کو استاذ کے پڑھائے ہوئے طریقے کے مطابق دہراتا ہے۔ یہ طریقہ درس نظامی کی ممتاز خصوصیت ہے جس کے ذریعے ہر طالب علم کے ذہن میں نہ صرف پڑھا ہوا سبق مستحکم ہو جاتاہے، بلکہ ساتھ ہی ساتھ اسے پڑھانے اور اظہار مافی الضمیر کی عملی تربیت بھی حاصل ہوتی ہے۔ تکرار تقریباً ہر جماعت کے طلبہ کے لئے لازمی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تمرین خطابت
مدرسے کے تمام طلباء کے لیے یہ نظام بنایاگیا ہے کہ وہ جمعرات کے دن شام کو جمع ہو کر فن خطابت کی مشق کریں ، تاکہ آئندہ عملی میدان میں خطاب وبیان کے ذریعے وہ اچھے انداز سے عوام کو دینی تعلیمات سے روشناس کرائیں،اس کے لیے ایک باقاعدہ نظام ہے جس کے لیے نگران مقرر ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شعبہ دار الافتاء:
مدرسے کا یہ شعبہ بڑی اہمیت کا حامل ہے مسلمان عموما روز مرہ کی زندگی میں پیش آمدہ ذاتی ، خانگی اور اجتماعی مسائل کی رہنمائی کے لیے اس شعبے سے رجوع کرتے ہیں۔ مفتیان کرام پوچھے گئے سوالات کے جواب شریعت کی روشنی میں تحریری صورت میں دیتے ہیں اور لوگ خود حاضر ہوکر زبانی مسائل بھی پوچھتے ہیں اور یہ کام بلا معاوضہ سرانجام دیا جاتا ہے کسی قسم کی کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی۔ ۔۔۔۔۔۔شعبۂ کمپیوٹر:
آج کے ترقی یافتہ دور میں کمپیوٹر انسانی زندگی کا لازمی جزء بن کر رہ گیا ہے،جس سے طلبہ کو روشناس کرانا نہ صرف ضروری ہے بلکہ عصر حاضر کا تقاضہ بھی ہے،اور چونکہ کمپیوٹر دینی ،تعلیمی اور تبلیغی سرگرمیوں میں معاون ہونے کےساتھ تصنیفی وتالیفی امور کو بہ حسن وخوبی انجام دیے جانے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔اس لیے کمپیوٹر کو داخل نصاب کیا گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ امتحانات: تعلیمی سال کے دوران دو امتحانات لئے جاتے ہیں: عموماً ششماہی امتحان ماہِ صفر میں اور سالانہ امتحان شعبان کے پہلے عشرے میں ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ماہانہ جائزہ کا بھی انتظام کیا جاتا ہے۔ شرائط داخلہ۔ مدرسہ ہذا کا تعلیمی سال دس شوال سے شروع ہوتا ہے اور اسی تاریخ سے داخلے بھی شروع ہو جاتے ہیں حتمی تاریخ داخلہ کا اعلان رمضان میں کردیا جاتا ہے داخلے کے خواہش مند طلبہ کرام کے لئے ضروری ہےکہ وہ مندرجہ ذیل شرائط کا لحاظ رکھیں ۔ 1۔ داخلہ کے لئے امیدوار کا سنی صحیح العقیدہ ہونا لازمی ہے۔ 2۔ امیدوار شریعت کا پابند اور وضع قطع درست ہو۔ 3۔ داخلہ بذریعہ ٹیسٹ ہوگا کامیاب ہونے والے طلبہ ہی داخلہ کے مجاز ہوں گے۔ 4۔ داخلہ کے وقت اپنا اور والدین کا شناختی کارڈ پیش کرنا ضروری ہے۔ 5۔ داخلہ لینے والے طالب علم کو ادارے کے جملہ قواعد و ضوابط اور شرائط کا پابند رہنا لازمی ہوگا۔ 6۔ داخلہ فارم میں دی گئی کسی بھی معلومات کے غلط پائے جانے پر از خود داخلہ منسوخ سمجھا جائے گا۔ 7۔ کسی بھی نا قابل معافی جرم کے بنا پر خارج شدہ طلبہ کا مدرسہ ہذا میں دوبارہ داخلہ نہیں ہوگا۔ 8۔ داخلہ ٹیسٹ میں کامیابی اور سبھی مطلوبہ شرائط کی تکمیل کے باوجود بھی داخلہ دینے یا نہ دینے کا مکمل اختیار بحق ادارہ محفوظ ہے جس میں کسی بھی قیل و قال کی قطعا کوئی گنجائش نہیں۔ 9۔ ادارہ ہذا کے سبھی طلبہ کو وقتا فوقتا قواعد و ضوابط میں ہونے والے حذف و اضافہ کا پابند رہنا ہوگا۔ 10 ۔ ادارہ بوقت ضرورت بغیر کسی پیشگی اطلاع کے اپنے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کرسکتا ہے جسے بعد میں مشتہر کردیا جائے گا۔ 11۔ جملہ اساتذہ کرام کا ادب و احترام کرنا ہوگا خواہ وہ انھیں پڑھاتے ہوں یا نہیں نیز انتظامیہ کمیٹی کے جملہ افراد کے ساتھ اہانت آمیز رویہ یا بد تمیزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ۔۔۔۔۔۔ سہولیات۔ مدرسہ ہذا میں تعلیم کی کوئی فیس نہیں ہے نیز طلبہ کے لیے قیام و طعام واشنگ مشین، فلٹر شدہ پانی، بجلی نہ ہونے کی صورت میں جرنیٹر، درسی کتب، ابتدائی طبی امداد اور کسی حد تک علاج و معالجہ کی سہولیات مدرسہ کی طرف سے بلا معاوضہ مہیا کی جاتی ہیں۔ اساتذہ کرام مدرسہ مفتاح العلوم نام : حضرت مولانا محمد ضیاء الحق ازہری تعلیمی لیاقت : عالم ، فاضل تخصص فی الادب و الدعوة ليسانس أصول الدين قسم عقيده و فلسفه فراغت : مدرسہ فیض العلوم جمشید جامعہ حضرت نظام الدین اولیاء نئی دہلی جامعہ ازهر قاهره مصر. جامعہ أمريكيہ قاہرہ مصر. تجربہ : ۱۳ سال منصب : صدر المدرسین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نام : حضرت مولانا غلام مرتضی رضوی تعلیمی لیاقت : مولوی عالم فاضل فراغت : جامعہ حنفیہ غوثیہ بنارس تجربہ :31 سال منصب : نائب صدر المدرسین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نام :حضرت مولانا محمد خورشید عالم فیضی تعلیمی لیاقت :خطاط، قاری، عالم ، فاضل فراغت : مدرسہ فیض العلوم جمشید تجربہ :20 سال منصب : استاذ شعبہ درس نظامی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔… فقط والسلام اراکین کمیٹی مدرسہ مفتاح العلوم راورکیلا